وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک، حافظ سعید اور لشکر طیبہ پاکستان پر بوجھ ہیں ، ان سے چھٹکارے کے لیے وقت دیا جائے ۔
امریکی شہر نیویارک میں ہونے والی ایشیاء سوسائٹی کی تقریب میں خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ لشکر طیبہ پر پابندی ہے اور حافظ سعید نظر بند ہیں، مگر مزید اقدامات کرنا ہوں گے۔
وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بیس تیس سال پہلے یہ عناصر مغرب کے محبوب تھے، وائٹ ہاؤس میں ان کی دعوتیں کی جا رہی تھیں۔
اس سے قبل نیویارک میں ایشیاء سوسائٹی سے خطاب کے حوالے سے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا یہ بیان سامنے آیا تھا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کررہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا تھا کہ امریکا جنگ کے ذریعے افغانستان میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتا اور ہم افغانستان میں امن اورسیکیورٹی کی ذمے داری نہیں لے سکتے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغانستان کے ساتھ مؤثربارڈرمینجمنٹ انتہائی ضروری ہے لیکن کئی افغان رہنما مفادات کے لیے کشیدگی جاری رکھنا چاہتے ہیں جبکہ بھارت افغانستان کے راستے پاکستان میں مداخلت کررہا ہے اور بھارت میں 66 سے زیادہ دہشت گرد تنظیمیں ہیں۔
خواجہ آصف کا بھارتی وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے یہ بھی کہنا تھا کہ نریندرمودی اب تک گجرات سے باہرنہیں نکل سکا۔
خبر: جنگ